یہاں قدم قدم پر نئے فنکار ملتے ہیں لیکن قسمت”

“والوں کو سچے یار ملتے ہیں۔

لوگ بدل جاتے ہیں سچ ہے یہ میں نے دیکھا”

“ہے بھروسہ کرکے۔

“کاش کوئی تو ایسا ہو جو اندر باہر جیسا ہو۔”

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here